امکان طلب سے کوئی آگاہ تو ہو

امکان طلب سے کوئی آگاہ تو ہو
منزل کا تہ دل سے ہوا خواہ تو ہو
چل پھر کے ذرا دیکھ جھجکتا کیا ہے
مل جائے گی راہ راست گمراہ تو ہو