اک کرن ٹوٹ کے سو رنگ بکھر جاتے ہیں

اک کرن ٹوٹ کے سو رنگ بکھر جاتے ہیں
بکھرے جلوے بصد انداز سنور جاتے ہیں
جاودانی ہے یہ دنیا کا تماشا جس میں
نقش مٹتے ہیں تو مٹتے ہی ابھر آتے ہیں