اک کرن ٹوٹ کے سو رنگ بکھر جاتے ہیں علی سردار جعفری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اک کرن ٹوٹ کے سو رنگ بکھر جاتے ہیں بکھرے جلوے بصد انداز سنور جاتے ہیں جاودانی ہے یہ دنیا کا تماشا جس میں نقش مٹتے ہیں تو مٹتے ہی ابھر آتے ہیں