اک بھول سی ضرور کہیں کر رہے ہیں ہم
اک بھول سی ضرور کہیں کر رہے ہیں ہم
کوئی ضروری کام نہیں کر رہے ہیں ہم
چوما ہے جن لبوں ہزار ان کے خون معاف
تو جھوٹ خوب بول یقیں کر رہے ہیں ہم
باہر سے مر گئے ہیں کہ مارے نہ جا سکیں
جینے کا کام زیر زمیں کر رہے ہیں ہم