عیسیٰؔ کے نفس میں بھی یہ اعجاز نہیں

عیسیٰؔ کے نفس میں بھی یہ اعجاز نہیں
تجھ سے چمک اٹھتی ہے عناصر کی جبیں
اک معجزۂ خموش طرز رفتار
اٹھتے ہیں قدم کہ سانس لیتی ہے زمیں