ادھر دماغ ہیں ساکت دلوں کو سکتہ ہے

ادھر دماغ ہیں ساکت دلوں کو سکتہ ہے
ادھر سکوت بھی فریاد سے چھلکتا ہے
وہاں تو حلق میں پھنستا نہیں نوالہ بھی
یہاں یہ حال کہ سینے میں سانس اٹکتا ہے