ابن الوقت
آگ کے شعلے اتارو حلق میں
گاڑ دو کیلیں دھڑکتی چھاتیوں میں
ڈال دو گردن میں پھندے رسیوں کے
قتل کر لو خون کی ندیاں بہا لو
ہو نہتا کوئی تو گولی چلا لو
پھر بھی ہو کوئی کسر تو پوری کر لو
جیت کا اعلان کر دو
پھر بھی تم ڈرتے رہو گے
اور ہر یگ میں تمہاری ہار ہی ہوتی رہے گی
پھر بھی تم چہرے بدل کر ہر زمانہ میں رہو گے
اور صدیوں تک
یہی اک سلسلہ چلتا رہے گا