ابن مریم کی شفاعت شوخیٔ ایجاد تک

ابن مریم کی شفاعت شوخیٔ ایجاد تک
خانماں تعمیر نو شد خانماں برباد تک


پھر کہ اعضائے مجالس خود کیے جانے لگے
داد فن تکمیل سوزش ان کے واں ارشاد تک


عاشقی مجھ بے نوا کی مستند کب کیا رہی
چل رہے ہیں صحرا صحرا قیس سے فرہاد تک


کو بہ کو ماتم بپا ہے دو بہ دو گردن کٹی
آمد انسان ہے پھر دار پر صیاد تک


کیا ہوا منصور کا اتنا تنازع اس قدر
تنازع تھا حق کا مقدم حق کے ہی اوراد تک


دل کے اجزا اب خریدے جا رہے ہیں شوق سے
دل جدا ہے دم دوا سے ساعت افتاد تک


یہ تصوف طور مرہم شاعری کا ڈھب کہاں
ہے اباں موج غزل اردو کا ہے استاد تک