حسن ہی حسن ہے فطرت کے صنم خانے میں

حسن ہی حسن ہے فطرت کے صنم خانے میں
نور ہی نور ہے اس خاک کے کاشانے میں
رات آتی ہے ستاروں کی ردا اوڑھے ہوئے
صبح مے پیتی ہے خورشید کے پیمانے میں