حسن غزل بد حالی میں

حسن غزل بد حالی میں
سارے دیواں نالی میں


کون سنے گا میری بات
سب تو مگن ہیں تالی میں


ادنیٰ اعلیٰ سب خوش ہیں
گن ہیں جناب عالی میں


پھول کھلے ہیں ہونٹوں پر
خوشبو جسم کی ڈالی میں


لمبی زلفیں سانولا جسم
حسن تو ہے بنگالی میں


غزلیں ہوتی ہیں عاصمؔ
میں جب ڈوبوں پیالی میں