ہولی

ہولی جب بھی آئے
پیار کی خوشیاں لائے
رنگوں کے کھیلوں میں
مستی سی چھا جائے


خوش ہیں دادی نانی
بچوں کی نادانی
پچکاری میں بھر کر
پھینک رہے ہیں پانی


رنگ رنگیلی ہولی
چھیل چھبیلی ہولی
بچے ہوں یا بوڑھے
سب کی سہیلی ہولی


پانی کے غبارے
رنگوں کے نظارے
برا نہ مانو بھیا
لگتے ہیں کیا پیارے