ہو گئی عام محبت کی کہانی کتنی

ہو گئی عام محبت کی کہانی کتنی
خاک لوگوں نے ترے شہر کی چھانی کتنی


تم نہیں تھے تو کھٹکتے تھے ان آنکھوں میں چراغ
تو جو آئے تو ہوئی رات سہانی کتنی


اک محبت کے حوالے سے سنی ہیں ہم نے
داستانیں تری آنکھوں کی زبانی کتنی


بارہا سلسلۂ عہد بہاراں کے حضور
غنچہ و گل پہ ہوئی فاتحہ خوانی کتنی


آئے وہ اور گئے دل میں چراغاں کر کے
ایک لمحے میں ہوئی بات پرانی کتنی