ہندو مسلم کے لئے کوئی سزا کیوں مانگوں
ہندو مسلم کے لئے کوئی سزا کیوں مانگوں
ظلم انسان پہ ہو ایسی دعا کیوں مانگوں
لاکھ مجبور سہی پھر بھی کروں گا نہ سوال
مانگنا جن سے گنہ ہے تو بھلا کیوں مانگوں
ذکر کرتا ہوں گناہوں کی تلافی کے لئے
ہوش رکھتا ہوں بھلا کوئی خطا کیوں مانگوں
میری تقدیر میں پاکیزہ ہوا ہے شامل
ہر کسی پیڑ سے لپٹے وہ ہوا کیوں مانگوں
جب کہ طوفان میں چلتی ہے ہماری کشتی
ٹوٹے دل کی کوئی ہلکی سی صدا کیوں مانگوں
گھر بلاتا ہے مجھے پھر کوئی مغرور ضمیرؔ
مجھ کو جانا ہی نہیں ہے تو پتہ کیوں مانگوں