امیر المومنین حضرت علی (کرم اللہ وجہہ الکریم) کے حکمت بھرے 50 کلمات
امام الاشجعین، اسداللہ الغالب حضرت علی ابن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل و مناقب اور علم و حکمت کے تذکرے پر ہزاروں کتب لکھی جا چکی ہیں۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی مشہور تصنیف " ازالۃ الخفاء عن خلافۃ الخلفاء " کے آخری باب میں حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی حیات مبارکہ پر خصوصی گفتگو کی ہے۔ حضرت شاہ صاحب نے اس باب میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اُن ارشاداتِ حکمت کا ایک مجموعہ پیش کیا ہے جن میں سے بہت سے اقوال اب ضرب المثل بن چکے ہیں۔ ذیل میں ہم ان ارشادات عالیہ کاخوبصورت گلدستہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔
1۔ لوگ سوئے ہوئے ہیں، جب مرتے ہیں تو جاگتے ہیں۔
2۔ علم حاکم ہے اور مال محکوم۔
3۔ اگر پردہ ہٹا دیا جائے تو میرے یقین میں کوئی اضافہ نہ ہو گا۔
4۔ جس نے اپنا مرتبہ پہچان لیا، وہ شخص ہلاک نہیں ہو گا۔
5۔ آدمی اپنی اچھی قیمت خود بناتا ہے۔
6۔ جس نے خود کو پہچان لیا، اس نے اپنے رب کو پہچان لیا۔
7۔ آدمی اپنی زبان کے نیچے چھپا ہوتا ہے۔
8۔ جس کی زبان شیریں ہو گی، اس کے دوست بہت ہوں گے۔
9۔ نیکی سے آگ کو بھی غلام بنایا جا سکتا ہے۔
10۔ بخیل کے مال کو کسی حادثہ کی یا کسی وارث کی بشارت دے دو۔
11۔ یہ نہ دیکھو کہ کس نے کہا، یہ دیکھو کہ کیا کہا ہے۔
12۔ مصیبت کے وقت گھبرا جانا، مصیبت(کو بڑھا کر) مکمل کردیتا ہے۔
13۔ بغاوت کے ساتھ فتح مندی، فتح مندی نہیں ہے۔
14۔ تکبر کے ہوتے ہوئے ثناء کوئی چیز نہیں۔
15۔ (کھانے کی) بڑھی ہوئی حرص اور بدہضمیوں کے ہوتے ہوئے، صحت کی کوئی حیثیت نہیں۔
16۔ شرافت، بدتمیزی کے ساتھ جمع نہیں ہوتی۔
17۔ حسد کے ہوتے ہوئے راحت نہیں ملتی۔
18۔ انتقام کے جذبے کے ساتھ سرداری جمع نہیں ہو سکتی۔
19۔ مشورہ چھوڑ کر درستگی نہیں ہو سکتی۔
20۔ بہت جھوٹ بولنے والے کی مروت نہیں کی جانی چاہئے۔
21۔ کوئی بزرگی تقویٰ سے اونچا مرتبہ نہیں رکھتی۔
22۔ توبہ سے زیادہ نجات دینے والا کوئی سفارشی نہیں۔
23۔ عافیت سے زیادہ خوبصورت کوئی لباس نہیں۔
24۔ بے کار کر دینے والے جہل سے بڑا کوئی مرض نہیں۔
25۔ اللہ تعالیٰ ایسے شخص پر رحمت کرتا ہے جو اپنے مرتبہ کو پہچانے اور اپنی وضع سے آگے نہ بڑھے۔
26۔ معذرت کو بار بار لوٹانا گناہ (قصور) کو یاد دلاتا ہے۔
27۔ بھرے مجمع میں نصیحت کرنا دوسرے کو رسوا کرنا ہے۔
28۔ جاہل کی نعمت، کُوڑے پر پھلواری جیسی ہے۔
29۔ گھبراہٹ ، صبر سے زیادہ تکلیف دہ ہوتی ہے۔
30۔ سب سے بڑا دشمن وہ ہے جس کا مکر سب سے زیادہ چھپا ہوا ہو۔
31۔ حکمت مومن کی گمشدہ چیز ہے۔
32۔ بخل تمام عیبوں والی برائیوں کا جامع ہے۔
33۔ جب قدرت کے فیصلے واقع ہوتے ہیں تو تدابیر بے کار ہو جاتی ہیں۔
34۔ شہوات کا غلام لوگوں کے غلام سے زیادہ ذلیل ہوتا ہے۔
35۔ حاسد اُس شخص سے غصے اور جلن میں مبتلا رہتا ہے جس کا کوئی گناہ (قصور) نہیں ہوتا۔
36۔ علم تیری پہرہ داری کرتا ہے اور تو مال کی پہرے داری کرتا ہے۔
37۔ نیک بخت وہ ہے جو دوسرے کے حال سے عبرت حاصل کرے۔
38۔ احسان ،بدگمانی کرنے والے کی زبان کاٹ دیتا ہے۔
39۔ سب سے بڑی محتاجی "حماقت" ہے۔
40۔ لالچی شخص، ذلت کی جکڑ میں ہوتا ہے۔
41۔ تعجب کی بات یہ نہیں کہ مرنے والا کیسے مر گیا۔ تعجب کی بات یہ ہے کہ بچنے والا کیسے بچ گیا۔
42۔ عقلوں کی تباہی کے ا کثر مقامات، لالچ کی چمک کے نیچے ہوتے ہیں۔
43۔ جب تمہارے پاس نعمتیں پہنچیں تو جو نعمت ابھی دور ہے، اُس کو شکر میں کمی کر کے نہ بھگائو۔
44۔ جب تو اپنے دشمن پر قادر ہو جائے تو اس پر قادر ہو جانے کا شکر، اُس کو معاف کردینے کی صورت میں ادا کر۔
45۔ کسی نے اپنے دل میں کوئی بات نہیں چھپائی مگر وہ اس کی زبان سے اچانک نکلنے والے کلمات اور اس کے چہرے سے ظاہر ہو کر رہتی ہے۔
46۔ بخیل آدمی عجلت کے ساتھ تنگدستی کو بلا لیتا ہے۔ وہ دنیا میں فقیروں جیسے زندگی گزارتا ہے اور آخرت میں اس سے اغنیاء والا محاسبہ کیا جائے گا۔
47۔ عقل مند کی زبان اس کے قلب کے پیچھے ہوتی ہے اور احمق کا قلب اس کی زبان کے پیچھے ہوتا ہے۔
48۔ علم کم مرتبہ شخص کو اوپر اٹھا دیتا ہے اور جہالت بلند مرتبہ شخص کو نیچے گرا دیتی ہے۔
49۔ علم مال سے بہتر ہے۔
50۔ سب سے کم قیمت وہ لوگ ہیں جو سب سے زیادہ کم علم ہیں۔ کیونکہ ہر شخص کی قیمت وہ ہوتی ہے جس کو وہ پسند کرتا ہے۔