ہزار درد شب آرزو کی راہ میں ہے فیض احمد فیض 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ہزار درد شب آرزو کی راہ میں ہے کوئی ٹھکانہ بتاؤ کہ قافلہ اترے قریب اور بھی آؤ کہ شوق دید مٹے شراب اور پلاؤ کہ کچھ نشہ اترے