حشر تک بھی اگر صدائیں دیں

حشر تک بھی اگر صدائیں دیں
بیت کر وقت پھر نہیں مڑتے
سوچ کر توڑنا انہیں ساقی
ٹوٹ کر جام پھر نہیں جڑتے