ہری بھری اک شاخ بدن پر
ہری بھری اک شاخ بدن پر
میرے لبوں کے لمس سے پھوٹے
ایسے ایسے پھول
سادہ سے ملبوس میں بھی وہ ساتوں رنگ کھلاتی ہے
اپنے حسن کی تیز مہک سے
لوگوں کے انبوہ میں بیٹھی یوں گھبرا سی جاتی ہے
جیسے باتیں کرتے کوئی!
جاتا ہے کچھ بھول
میرے لبوں کے لمس سے پھوٹے
ہری بھری ایک شاخ بدن پر
کیسے کیسے پھول