ہرگز نہیں جینے سے دل زار خفا

ہرگز نہیں جینے سے دل زار خفا
سینے میں مچلتی ہے تمنائے وفا
چلتے رہے لیکن نہ ہوئے خاک اب تک
اک ڈھونگ ہے اے چرخ تری سعیٔ جفا