ہر زہر کو تریاق سمجھ کر پی لو صوفی تبسم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ہر زہر کو تریاک سمجھ کر پی لو تلخی کوئی ابھرے تو لبوں کو سی لو ہر سانس میں موت تلملانے لگ جائے جینا ہے اگر یہی تو بے شک جی لو