ہر زہر کو تریاق سمجھ کر پی لو

ہر زہر کو تریاک سمجھ کر پی لو
تلخی کوئی ابھرے تو لبوں کو سی لو
ہر سانس میں موت تلملانے لگ جائے
جینا ہے اگر یہی تو بے شک جی لو