ہر طنز کیا جائے ہر اک طعنہ دیا جائے

ہر طنز کیا جائے ہر اک طعنہ دیا جائے
کچھ بھی ہو پر اب حد ادب میں نہ رہا جائے
تاریخ نے قوموں کو دیا ہے یہی پیغام
حق مانگنا توہین ہے حق چھین لیا جائے