ہر رنگ میں امید کا تارا چمکا باقر مہدی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ہر رنگ میں امید کا تارا چمکا سیلاب کے آتے ہی کنارا چمکا تاریک سہی رات مگر دیکھو تو وہ دور بغاوت کا شرارا چمکا