ہر پتے میں اک دھار لئے چٹکیں گے پرویز شاہدی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ہر پتے میں اک دھار لئے چٹکیں گے ہر سانس میں تلوار لئے چٹکیں گے دہکے ہوئے فولاد کے ہیں ہم غنچے چٹکیں گے تو جھنکار لئے چٹکیں گے