ہر لحظہ دھڑکتا ہے دل خانہ خراب باقر مہدی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ہر لحظہ دھڑکتا ہے دل خانہ خراب ہر لمحہ بجاتا ہے بغاوت کا رباب جینے کی مری عمر ہے جینے دو مجھے اس دور میں جینا بھی تو ہے کار ثواب