ہر اک عاشق کو مر جاتے ہی دیکھا ناتواں ہو کر (ردیف .. ن) ظریف لکھنوی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ہر اک عاشق کو مر جاتے ہی دیکھا ناتواں ہو کر نہیں معلوم کیا معشوق ان سے کام لیتے ہیں