ہر حکمران آ کے بصد ناز و افتخار
ہر حکمران آ کے بصد ناز و افتخار
سچی زمیں پہ کھینچتا ہے جھوٹ کا حصار
منصف کے بھی گلے میں ہے اک طوق فرد جرم
انصاف کس سے مانگتے ہم سے گناہ گار
عالم کی گفتگو سے بھی آتی ہے بوئے خوں
سودا نے اپنے شعروں میں لکھا ہے بار بار
ہر مدرسے میں درس شہادت ہے سرخ رو
درس حیات سارے ہوئے نذر انتشار