حقیقت

اس دنیا سے کبھی دل نہ لگانا تم
اس دنیا پر فریفتہ نہ ہونا تم
یہ رنگینیاں یہ مستیاں سب
عالم فانی ہے یاد رکھنا تم
حسن ظاہر سے دھوکا نہ کھانا
یہ کوچ کر جانے کا گھر ہے
ٹھکانہ نہیں ہے یہ سدا کا
غافل نہ ہو راستہ مختصر ہے
زندگی یہ امتحاں کی ڈگر ہے
فنا ہو جائے گی آخر
یہی اس کی حقیقت ہے
رہے آخرت کی فکر سدا
کچھ تو ہو جائے
سامان سفر پیدا
اچانک کان میں میرے
کہا یہ موت نے آ کر