ہم اس کی جفا سے جی میں ہو کر دلگیر

ہم اس کی جفا سے جی میں ہو کر دلگیر
رک بیٹھے تو ہیں ولے کریں کیا تقریر
دل ہاتھ سے جاتا ہے بغیر اس سے ملے
اب جو نہ پڑیں پاؤں تو پھر کیا تدبیر