ہم کسی اور ستارے کی کشش میں گم ہیں

ہم کسی اور ستارے کی کشش میں گم ہیں
وہ کوئی اور جہاں ہے تو جہاں ٹھہرا ہے
کوئی منزل ہے نہ پسپائی کا رستہ کوئی
رہرو شوق بھی ٹھہرا تو کہاں ٹھہرا ہے