ہم ہیں دراصل اک سرائے کوئی
ہم ہیں دراصل اک سرائے کوئی
چھوڑ جائے تو چھوڑ جائے کوئی
مالکہ تو جواب دہ ہے مجھے
گھر رہے کوئی گھر بنائے کوئی
یہ زمینیں سگی نہیں ہوتیں
ان پرندوں کو کیا بتائے کوئی
یہ مرے حافظے کی برکت ہے
بھول جانے پہ یاد آئے کوئی
گر کے بستر پہ روز سوچتا ہوں
کاش پاؤں مرے دبائے کوئی
یہ محبت نہیں یہ ہجرت ہے
دھیان رکھنا کہ تھک نہ جائے کوئی