ہم چھوڑ کے گھر اپنا آباد کریں صحرا

ہم چھوڑ کے گھر اپنا آباد کریں صحرا
جائیں تو کہاں جیدیؔ ایسی ہے پریشانی
بچوں کو سلا دیں تو ہمسایہ نہیں سوتا
فطرت کے مقاصد کی کرتا ہے نگہبانی