حلقۂ مے سے کسی کو بھی نکلنے نہ دیا

حلقۂ مے سے کسی کو بھی نکلنے نہ دیا
اٹھ کے کچھ دور بھی مے خانے سے چلنے نہ دیا
دور پر دور چلاتی رہی اک مست نظر
آج تو جام بھی ساقی سے بدلنے نہ دیا