ہے نازش کائنات یہ پیکر خاک تلوک چند محروم 07 ستمبر 2020 شیئر کریں ہے نازش کائنات یہ پیکر خاک دھوم اس نے مچا رکھی ہے زیر افلاک یہ دار فنا یہ اس کی بزم آرائی غافل انجام سے ہے یا ہے بے باک