ہاتھ جو بہر دعا اٹھے ہیں جھک جائیں گے

ہاتھ جو بہر دعا اٹھے ہیں جھک جائیں گے
ہر نظر تشنہ بہ لب ہو کے دہائی دے گی
آپ پردے میں چھپا لیں گی نہ چہرہ جب تک
عید کے چاند کی صورت نہ دکھائی دے گی