حال کا لمحہ لمحہ چھلنی ہے صابر دت 07 ستمبر 2020 شیئر کریں حال کا لمحہ لمحہ چھلنی ہے وقت کو راہ سے ہٹاتا ہوں دیکھو شاید پلٹ کے تم مجھ کو لو میں ماضی میں لوٹ جاتا ہوں