حال کا لمحہ لمحہ چھلنی ہے

حال کا لمحہ لمحہ چھلنی ہے
وقت کو راہ سے ہٹاتا ہوں
دیکھو شاید پلٹ کے تم مجھ کو
لو میں ماضی میں لوٹ جاتا ہوں