حادثے گشت میں رہتے ہیں قضا کی صورت
حادثے گشت میں رہتے ہیں قضا کی صورت
کتنی محدود ہے دنیا میں بقا کی صورت
قصۂ صبر و رضا اس کو سناؤ جا کر
جس نے دیکھی نہ ہو ارباب وفا کی صورت
زخم بھر جائیں گے پل بھر میں یقیں ہے مجھ کو
وہ جو آ جائیں ذرا دیر دوا کی صورت
آ کے بیٹھے بھی نہیں ٹھیک سے اور چل بھی دئے
جب بھی آتے ہو تو آئے ہو ہوا کی صورت
تو جو بولے تو اتر جائے مجسم دل میں
کسی تاثیر سے بھرپور دعا کی صورت
لذت دید سے محروم ہوں محروم سہی
وہ خیالوں میں ہے موجود خدا کی صورت
حادثہ پھر تو نہیں کوئی فلک ساز ہوا
اتری اتری سی ہے کیوں آج ضیا کی صورت