غنچے کو نسیم گدگدائے جیسے فراق گورکھپوری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں غنچے کو نسیم گدگدائے جیسے مطرب کوئی ساز چھیڑ جائے جیسے یوں پھوٹ رہی ہے مسکراہٹ کی کرن مندر میں چراغ جھلملائے جیسے