گلوں میں رنگ تو تھا رنگ میں جلن تو نہ تھی

گلوں میں رنگ تو تھا رنگ میں جلن تو نہ تھی
مہک میں کیف تو تھا کیف میں جنوں تو نہ تھا
بدل دیا ترے غم نے بہار کا کردار
کہ اب سے قبل چمن کا مزاج یوں تو نہ تھا