گروپ اے کے میچ کا احوال

 

ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سُپر 12 گروپ 1 کے میچ میں آسٹریلیا نے سری لنکا کو با آسانی 7 وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل کے لئے کافی حد تک راہ ہموار کر لی۔

یہ دونوں ٹیمیں اپنا پہلا پہلا میچ جیت چُکی تھیں آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کو اور سری لنکا نے بنگلہ دیش کو ہرایا تھا لہٰذا کل کا ہونے والا میچ دونوں ٹیموں کے لئے اہم تھا، لیکن مشکل مقابلے میں آسٹریلیا بہتر ٹیم نظر آئی اور با آسانی 7 وکٹوں سے فتح حاصل کی۔

میچ کے دوسری اننگ میں آسٹریلین اوپنرز ڈیوڈ وارنر اور ایرون فنچ نے سری لنکن پیسرز پر دھاوا بول دیا اور پاور پلے کے 6 اوورز میں 63 رنز بٹورے جو کہ اس ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاور پلے میں بننے والا سب سے بڑا ٹوٹل ہے۔

ایرون فنچ نے 23 بالز پر 37 رنز کی تیز باری کھیلی اور اپنے ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل کے 2500 رنز بھی مکمل کئے ۔ وہ اس سنگِ میل تک پہنچنے والے دنیا کے پانچویں بیٹسمین ہیں۔

ڈیوڈ وارنر کا 18 رنز پر چمیرا کی بال پر وکٹ کیپر کوشل پریرا نے آسان کیچ ڈراپ کیا جس کا بھرپور فائدہ اُٹھاتے ہوئے ڈیوڈ وارنر نے اپنی 19 ویں نصف سنچری مکمل کی اور ٹیم کے لئے فتح کا راستہ ہموار کیا۔

ڈیوڈ وارنر نے 42 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے 65 رنز کی شاندار باری کھیلی۔

ان دونوں اوپنرز نے سری لنکن فاسٹ باؤلرز کی خوب دُرگت بنائی خاص طور پر لہیرو کمارا کو ٹارگٹ کیا اور اُن کے 3 اوورز میں 48 رنز بٹورے اور اس ٹی ٹونٹی ورلڈکپ کا مہنگا ترین باؤلر بنا دیا۔

چمیرا اور کرونا رتنے بھی مہنگے ثابت ہوئے چمیرا کو 3 اوورز میں 33 رنز پڑے اور کرونا رتنے نے 19 رنز دئیے 2 اوورز میں۔

رہی سہی کسر سٹیو سمتھ اور مارکس سٹونیز نے پوری کر دی اور 17 ویں اوور میں سکور پورا کر دیا۔

اس سے پہلے آسٹریلیا کا ٹاس جیت کر سری لنکا کو بیٹنگ دینے کا فیصلہ بھی شروعاتی اوورز میں غلطی محسوس ہو رہا تھا کیونکہ پہلی وکٹ جلدی گِرنے کے بعد کوشل پریرا اور چیرتھ اسالنکا نے دوسری وکٹ کی پارٹنرشپ میں تیزی سے 64 رنز بنائے اور سکور 9 اوورز میں 75 رنز تک پہنچا دیا ایک موقع پر یہی لگ رہا تھا کہ آسٹریلیا نے سری لنکا کو پہلے بیٹنگ دے کر بہت بڑی غلطی کر دی ہے۔

لیکن پھر آسٹریلین لیگ سپنر ایڈم زامپا نے تیزی سے رنز بناتے دونوں بیٹسمینوں کے سامنے دیوار کھڑی کر دی اور پہلے اننگ کے 10ویں اوور میں چیرتھ اسالنکا کو سمتھ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروایا اور پھر 12 ویں اوور میں اویشکا فرنانڈو کو بھی سمتھ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروا کر چلتا کیا۔

ایڈم زامپا نے 4 اوورز میں صرف 12 رنز دے کر 2 کھلاڑی آؤٹ کئے اور اسی شاندار کارکردگی پر وہ میچ کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے۔

اسی دوران میچ کے 11ویں اوور میں مچل سٹارک نے کوشل پریرا کو چھکا کھانے کے بعد شاندار یارکر پر کلین بولڈ کر دیا پریرا نے بنائے 35 رنز۔

بعد میں آنے والے بھنوکا راجا پکسا نے 33 رنز کی ناٹ آؤٹ باری کھیل کر سری لنکن سکور 6 وکٹوں کے نقصان پر 154 تک پہنچایا۔

ایڈم زامپا، مچل سٹارک اور پیٹ کمنز نے دو دو کھلاڑی آؤٹ کئے۔

اس میچ میں آسٹریلیا کا پاور پلے کے بعد کم بیک کرنا ٹرننگ پوائنٹ تھا خاص طور لیگ سپنر ایڈم زامپا نے سری لنکن بیٹسمینوں کو 8 ویں اوور میں اور پھر 10 ویں اوور میں جس طرح باندھ کے رکھا وہ آسٹریلیا کو میچ میں واپس لے آیا اور اس کے بعد مچل سٹارک نے بھی 2 اچھے اوور ڈالے۔

سری لنکن فاسٹ باؤلر پاور پلے کے اوورز میں لائن و لینتھ سے عاری باؤلنگ کرتے رہے اور پٹتے رہے۔

کپتان ڈوسن نے اپنے مسٹری سپنر مہیش تھیکشانا کو پاور پلے میں صرف ایک اوور دے کر ہٹا لیا جبکہ وہ پریشان کر رہا تھا ایرون فنچ کو۔

مجھے لگتا ہے کہ سری لنکن کپتان کی یہی غلطی میچ میں ہار کا سبب بنی۔

آج کے میچ کے بعد گروپ 1 کا پوائینٹس ٹیبل کافی حد تک واضح ہو گیا ہے ساری ٹیموں نے دو دو میچ کھیل لئے ہیں انگلینڈ اور آسٹریلیا اپنے دونوں میچ جیتنے کے بعد 4 پوائینٹس کے ساتھ پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں انگلینڈ کا نیٹ رن ریٹ 3.614 ہے اور آسٹریلیا کا نیٹ رن ریٹ 0.727 ہے۔

تیسرے نمبر پر ساؤتھ افریقہ ہے 2 پوائنٹ کے ساتھ اور چوتھے نمبر پر سری لنکا ہے اُس کے بھی 2 ہی پوائنٹ ہیں لیکن رن ریٹ ساؤتھ افریقہ کا بہتر ہے۔

بنگلہ دیش اور دفاعی چیمپئین ویسٹ انڈیز بالترتیب پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔

اگلے آنے والے میچز میں گروپ 1 کی صورتحال بڑی دلچسپ ہے۔

پوائنٹس ٹیبل پر موجود باٹم کی دونوں ٹیمیں یعنی کہ بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز آج مورخہ 29 اکتوبر کو کھیلیں گی اور جو ٹیم یہ میچ ہارے گی وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائے گی۔

اور 30 اکتوبر کو پہلا میچ ہوگا ساؤتھ افریقہ اور سری لنکا کے درمیان تو اس طرح تیسری اور چوتھی پوزیشن واضح ہو جائے گی۔

اور 30 اکتوبر کو ہی دوسرے میچ میں گروپ 1 کا لیڈر بھی مل جائے گا یہ میچ ہے آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان۔

گروپ 1 کا ٹیبل تو کافی حد تک ہفتے کی رات کو صاف ہو جائے گا لیکن گروپ 2 میں دوسری سیمی فائنلسٹ ٹیم کون سی ہوگی یہ ابھی طے ہونا باقی ہے اور یہ طے ہوگا اتوار کی رات 10 بجے انڈیا اور نیوزی لینڈ کے میچ کے بعد جو کوارٹر فائنل کی شکل اختیار کر گیا ہے۔۔