گورے ہاتھوں میں یہ دھانی چوڑیوں کی آن بان

گورے ہاتھوں میں یہ دھانی چوڑیوں کی آن بان
کالی زلفوں پر گلابی اوڑھنی کی آب و تاب
ہر قدم پر نقرئی خلخال کے نغموں کی لہر
تیرے پیکر میں مجسم ہو گئی روح شباب