گو مرے سر پہ سیہ رات کی پرچھائیں ہے

گو مرے سر پہ سیہ رات کی پرچھائیں ہے
میرے ہاتھوں میں ہے سورج کا چھلکتا ہوا جام
میرے افکار میں ہے تلخیٔ امروز مگر
میرے اشعار میں ہے عشرت فردا کا پیام