گرتی ہوئی بوندیں ہیں کہ پارے کی لکیریں

گرتی ہوئی بوندیں ہیں کہ پارے کی لکیریں
بادل ہے کہ بستی پہ گجردم کا دھواں ہے
مغموم پپیہا ہے کہ بھٹکا ہوا شاعر
جو پوچھتا پھرتا ہے کہاں ہے تو کہاں ہے