گر رہے ہیں بدن پہ شاخ سے پھول

گر رہے ہیں بدن پہ شاخ سے پھول
چھو رہی ہے صبا لب و رخسار
سایۂ گل میں ایک دوشیزہ
دیر سے تک رہی ہے رقص بہار