گیسو بکھرے ہوئے گھٹائیں بے خود فراق گورکھپوری 07 ستمبر 2020 شیئر کریں گیسو بکھرے ہوئے گھٹائیں بے خود آنچل لٹکا ہوا ہوائیں بے خود پر کیف شباب سے ادائیں بے خود گاتی ہوئی سانس سے فضائیں بے خود