گرمی

نام پنکھے کے سسکنے کا ہوا رکھا ہے
گرم موسم نے بہت ظلم روا رکھا ہے
اور اوپر سے ترے شعلۂ رخسار کی ہیٹ
ایسا لگتا ہے کہ چولھے پہ توا رکھا ہے