گرمی سے خود کو بچائیے اور احتیاطی تدابیر اختیار کیجیے

پاکستان حالیہ دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ مون سون کی وجہ سے بارشوں کا سلسلہ جاری ہے لیکن بارش کے بعد گرمی اور حبس میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ موسم کی اس شدت میں احتیاط کی ضرورت ہے۔ گرمی اور حبس سے خود بھی بچیے اور دوسروں کو بھی بچائیں۔
نوٹ:یہ معلومات امریکی سرکاری ادارے سنٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن (سی ڈی سی) اور محکمہ صحت پنجاب کی طرف سے جاری کردہ ہدایات سے اخذ کی گئی ہیں۔
گرمی سے متاثر ہونے پر احتیاطی تدابیر
1. متاثرہ کو فوری ٹھنڈی جگہ لٹائیں,  جسم کا درجہ حرارت کم کرنے کے لیے پانی کے چھینٹے ماریں, پٹیاں کریں یا غسل کروائیں۔
2. اگر متاثرہ بے ہوش نہیں تو پینے کو دیں,  اگر بے ہوش ہے تو زبردستی پینے کو نہ دیں جب تک وہ ہوش میں نہ آجائے۔
3. درجہ حرارت کم کرنے کے لیے پیراسیٹامول یا اسپرین کی گولیاں نہ دیں۔
4. تیز دھوپ میں بلاضرورت باہر نہ نکلیں۔ اگر ضروری ہو گو سر ڈھانپ کرجائیں۔
متقاثرہ کو فوری ہسپتال منتقل کریں۔
شدید گرمی کے  پانچ امراض
گرمی کی وجہ سے گرمی دانے,  جلد پر جلن, تھکاوٹ,  پٹھوں میں درد,  نڈھالی, نیم بے ہوشی اور غشی طاری ہونا جیسے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
ہیٹ ویو سے بچے, حاملہ خواتین اور بزرگ شہری زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ ذیل میں گرمی سے لاحق ہونے والے امراض کی علامات اور فوری طبی امداد یا علاج سے متعلق ہدایات درج ذیل ہیں:
1.ہیٹ سٹروک (گرمی کا دورہ)
گرمی کے موسم میں سب سے زیادہ ہیٹ سٹروک کا مسئلہ درپیش آتا ہے۔ اس حالت میں جسم کا درجہ حرارت معمول پر نہیں رہتا اور تیزی سے بڑھ جاتا ہے۔ پسینے آنا کم ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے جسم کا درجہ حرارت کنٹرول کرنا ممکن نہیں رہتا۔ جب ہیٹ سٹروک کا حملہ ہوتا ہے تو دس سے پندرہ منٹ میں جسم کا درجہ حرارت 106 فارن ہائیٹ تک بڑھ جاتا ہے۔ اگر فوری طبی امداد نہ دی جائے تو موت یا مستقل معذوری کا سبب بن سکتی ہے۔
علامات
ذہنی عدم توازن, نیم بے ہوشی کی کیفیت
جسم خشک ہوجانا اور پسینہ کم ہوجانا
جسم کا درجہ حرارت معمول سے بہت زیادہ ہونا
فوری علاج نہ ہونے کی صورت میں حالت کا بگڑنا
فوری طبی امداد
ٹھنڈی یا سایہ دار جگہ پر لے جائیں۔
ٹھنڈی پٹیاں کریں,  ممکن ہوتو ٹھنڈے پانی کو جسم پر بہائیں
پنکھے یا ٹھنڈی ہوا میں لے جائیں۔
سر, گردن اور ماتھے پر گیلا کپڑا رکھیں۔

یہ بھی پڑھیےگرمی سے بچنے کے لیے تیر بہدف تدابیر پر عمل کیجیے
2۔ ہیٹ کریمپ (گرمی سے اینٹھن)
حد سے زیادہ پسینہ آنے سے جسم میں درد اور ٹیسیں اٹھنا شروع ہونا ہیٹ کریمپ کہلاتا ہے۔ جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی کی وجہ سے پٹھوں میں کھچاؤ اور درد کی شکایت شروع ہوجاتی ہے۔ یہ ہیٹ ایگزاسٹ (گرمی سے نڈھال) کی بھی علامت ہے۔
علامات
مشقت کے دوران بہت زیادہ پسینہ آنا
پٹھوں میں درد یا کھچاؤ
پیٹ, گردن اور ٹانگوں میں کھچاؤ اور درد ہونا
فوری طبی امداد
کام چھوڑ کر ٹھنڈی جگہ آرام کریں۔
پانی/نمکول یا لیموں پانی پیئیں۔
طبیعت بہتر ہونے تک آرام کریں
اگر ایک گھنٹے تک طبیعت بحال نہ ہو یا بلڈپریشر یا دل کا عارضہ ہو تو فوری ہسپتال لے جائیں۔
3. ہیٹ ریش (گرمی دانے)
نرم اور حساس جلد والے افراد کو شدید گرمی میں جلدی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ زیادہ پیسنہ اور حبس کے موسم کی وجہ سے جسم پر گرمی دانے, چھالے اور جلدی خارش کی شکایت عام ہوجاتی ہیں۔
علامات
جسم پر سرخ دانے, خاص طور پر گردن, چھاتی اور کہنیوں پر
فوری طبی امداد
ٹھنڈی جگہ پر رہیں۔
دانوں کو خشک رکھیں۔
گرمی پاؤڈر کا استعمال کریں۔
البتہ مرہم یا کریم کا ہرگز استعمال نہ کریں۔
4. ہیٹ ایگزاسٹ (گرمی سے نڈھال ہونا)
اس حالت میں پسینہ معمول سے بہت زیادہ آتا ہے جس کی وجہ سے جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی ہوجاتی ہے۔ گرمی میں کام والے افراد اور جن کو بلڈ پریشر کی شکایت رہتی اس کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔
علامات
بہت زیادہ پسینہ آنا
ٹھنڈی جلد یعنی گرمی میں سردی جیسا حال
پیلی رنگت اور پیشاب کا نہ آنا
تیز مگر کمزور نبض
تھکاوٹ ناک سے خون آنا
سردرد اور چکر آنا
فوری طبی امداد
مریض کو ٹھنڈی جگہ لٹائیں اور ٹھنڈی ہوا (پنکھا وغیرہ)  کا انتظام کریں۔
کپڑے ڈھیلے کردیں اور غیر ضروری کپڑے اتار دیں جیسے جرابیں اور جوتے وغیرہ۔
ٹھنڈی پٹیاں کریں یا نہانے کا اہتمام کریں
سر, چیرے اور گردن کو ٹھنڈے پانی سے دھوئیں۔
چھوٹے چھوٹے گھونٹ کے ساتھ پانی پلائیں۔
ہسہتال منتقل کریں اگر ایک گھنٹے تک طبیعت بحال نہ ہو یا علامات مزید سنگین ہورہی ہوں۔

یہ بھی پڑھیے: سردی ہو یا گرمی، یہ جادوئی غذا ضرور استعمال کیجیے
5۔ سن برن (جلد کا خشک ہونا)
جلد کا سرخ, تکلیف دہ اور چھونے پر گرم محسوس ہونا سن برن (یعنی سورج سے جلد کا جلنا) کہلاتا ہے۔ سورج کی الٹروائلٹ شعاعوں سے جلد خشک ہوجاتی ہے۔
علامات
سرخ گرم جلد
جلد میں درد
جلد پر چھالے
فوری طبی امداد
دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں۔
ٹھنڈی پٹیاں کریں۔
غسل کریں۔
جلد نم کرنے کا لوشن استعمال کریں۔
آبلوں کو خود سے ٹھیک ہونے دیں۔

متعلقہ عنوانات