گردش وقت زمانے کی طرح ہے
گردش وقت زمانے کی طرح ہے
زندگی عشق لڑانے کی طرح ہے
جس کا چرچا ہو بہت ایسی خموشی
روح میں شور مچانے کی طرح ہے
ان کی آنکھوں میں ٹھہرنے کی تمنا
بستر خواب سجانے کی طرح ہے
اپنی قسمت کے ستارے کا تعاقب
کسی روٹھے کو منانے کی طرح ہے
اس کی آمد خوشی بھی ہو سخنؔ کیا
جس کا آنا بھی نہ آنے کی طرح ہے