گرچہ ہے مشت غبار آدم و حوا کا وجود

گرچہ ہے مشت غبار آدم و حوا کا وجود
ان کی رفعت پہ برستے ہیں ستاروں کے سجود
لالہ و گل تو فقط نقش قدم ہیں اس کے
اصل میں خاک کی معراج ہے انساں کی نمود