گر ہمارے ہونے سے ذوالفقار احمد 07 ستمبر 2020 شیئر کریں گر ہمارے ہونے سے اس اداس بستی میں کوئی دل بہل جائے تشنہ لب زمینوں پر گر ہمارے خوں سے بھی اک گلاب کھل جائے ہم کو اپنے ہونے کا کچھ سراغ مل جائے