گنوار کی رائے

ایک بار فراق کچھ ہندی کے مصنفوں کی محفل میں پہنچے ادھر ادھر کی باتوں کے بعد گفتگو کا رخ ہندی اور اردو کی طرف مڑ گیا ۔ ہندی کے ایک ادیب نے کہا۔ ’’فراق صاحب!اردو بھی کوئی زبان ہے ۔ اس میں گل و بلبل کے علاوہ اور ہے ہی کیا ! ہلکی پھلکی اور گدگدی پیدا کرنے کے علاوہ سنجیدہ اوراونچے قسم کی فلاسفی سے متعلق باتیں اس زبان میں ادا نہیں کی جاسکتیں۔ آپ بڑے شاعر ضرور ہیں ، لیکن اردو ایک گھٹیا زبان ہے ۔‘‘
فراق بہت سنجیدگی سے یہ سب سنتے رہے پھر ایک سگریٹ سلگاتے ہوئے کہنے لگے :
’’ہرگنوار انسان ، خوبصورت چیز کے بارے میں وہی کہتا ہے ، جو آپ نے اردو کے بارے میں فرمایا ہے ۔‘‘