غموں کا ایک طوفاں دل کے اندر شور کرتا ہے

غموں کا ایک طوفاں دل کے اندر شور کرتا ہے
مگر ہم تو سمندر کی طرح خاموش رہتے ہیں
صراحی اور پیمانے یہاں کافی نہیں ہوتے
یہ وہ بستی ہے افضلؔ جس میں دریا نوش رہتے ہیں