گاندھی جی
راہبر دیش بھگتی کا وہ
شاہ تھا اک لنگوٹی کا وہ
پیار کے وہ لٹاتا تھا پھول
تھا اہنسا اسی کا اصول
نرمی سے زندگی تنگ کی
اس نے انگریزوں سے جنگ کی
حوصلے ہو گئے ان کے پست
آن پہنچی جو پندرہ اگست
دل ہر اک شاد ہو ہی گیا
دیش آزاد ہو ہی گیا
دوستی کا سبق دے گیا
مر کے جاوید وہ ہو گیا
پھر کریں یاد اس کے اصول
اور چڑھائیں عقیدت کے پھول